کوئی آپ کو نظر انداز کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا

اکثر بچے تو اپنی بات،اپنا مسئلہ اور تکلیف اپنی ٹیچر تک سے نہیں کہہ پاتے،اسے قائل کرنے اور پرنسپل صاحب کے کمرے تک جانا تو دور کی بات ہے،عملی زندگی کا عالم یہ ہے کہ آپ کے پاس ہر ڈگری ہو اور آپ کو بات کرنی نہ آتی ہو،آپ اپنے دل میں آئی بات ہی نہ کہہ سکو تو کوئی دوبارہ انٹرویو کے لئے بھی نہیں بلواتا،آپ کو جس قدر بھی علم ودانش سے آگاہی ہواگر اسے بیان کر کے دوسرے کو قائل نہیں کر سکتے تو سب دھرے کا دھرا رہ جاتا ہے،نئے زمانے کی نئی زبان میں اسے کمیونی کیشن سکلز بھی کہتے ہیں،میں تو یہ کہتا ہوں کہ آپ کو اپنی بات کی سچائی پر یقین ہو اور خود پر اعتماد ہو تو کوئی بھی آدمی آپ کو کسی ملاقات اور انٹرویو میں نظر انداز کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔
اختر عباس کی کتاب “6 مہارتیں‌ جو آپ کو ہر جگہ کامیابی دلائیں” سے ایک تراشا

مکمل کتاب پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں