عبداللہ بن عباس ؓ کی دانش کی قدر افزائی

حضرت عمرفاروق ؓ کو جب کبھی کوئی مشکل در پیش ہوتی تو بڑے بڑے صحابہ کے ساتھ عبداللہ بن عباسؓ کو بھی بلاتے، اپنے قریب بٹھاتے اور مسئلہ کے بارے میں پیار بھرے الفاظ سے پوچھتے۔ اس پہ کچھ لوگوں نے ان کی عمر پر اعتراض کیا۔
فرمایا: ”یہ ایک منجھا ہوا، فصیح البیان اور صاحب ِعقل و دانش نوجوان ہے۔“
یہی دانش ہے اور یہی تخلیقی سوچ جو ہر جگہ اپنی پہچان کرواتی ہے اور ایسا ہی سوچنا تو ہم نے سیکھنا ہے تاکہ اپنے گھر،دوستوں،بزرگوں اور اپنے اداروں میں کوئی بھی نیا کام ہوسب آپ ہی کے بارے میں سوچیں کہ یہ کام ہر حال میں آپ ہی سوچو گے اس بارے میں آپ کی رائے میں گہرائی ہو گی،دانش ہوگی،تازگی ہوگی۔میں نے زندگی سے بار بار یہی سیکھا ہے کہ نیا سوچنے سے ہی نئی راہیں نکلتی ہیں اور ایک اچھا طالبعلم اپنی سوچنے کی مہارت ہی سے جگہ جگہ کامیابی حاصل کرتا ہے جو اس کی شان بناتی اور بڑھاتی ہے،ایسے لوگ دنیا میں نہ ہوتے تو یقین مانئے یہ کب کی بنجر ہو چکی ہوتی۔
اختر عباس کی کتاب “6 مہارتیں‌ جو آپ کو ہر جگہ کامیابی دلائیں” سے ایک تراشا

مکمل کتاب پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں