کلاس میں غیر حاضری پہ جرمانہ

مجھے پاکستان کی پانچ مختلف یونیورسٹیوں میں پڑھانے،سکھانے اور خدمت کرنے کا موقع ملا۔ پچھلے چندسالوں سے میں سپیرئیر یونیورسٹی سے وابستہ ہوں اور ایک شعبے کا سربراہ ہوں۔ ہمارے ہاں Quality education کی منزل پانے کے لیے Class Attendence پہ بہت زیادہ فوکس ہے۔
یونیورسٹی میں پڑھائی پہ توجہ کا عالم یہ ہے کہ اگر بچہ ایک کلاس میں بغیر بتائے غیر حاضر ہوجائے تو اسے 500 روپے تک جرمانہ کیاجاتا ہے کہ اتنا قیمتی لیکچر کیوں مس کر دیا۔کسی مجبوری کی صورت میں وہ پورے سیمسٹر میں چار چھٹیاں لے سکتا ہے۔ چھٹی پہ جرمانہ نہیں ہے۔ غیر حاضری پہ جرمانہ ضرور ہوتاہے، ہے تو یہ سزا ہی مگر انہی کے فائدے کے لیے ہے تاکہ پڑھائی کو ایزی نہ لیں اور جب دل کرے چھٹی نہ کرلیں۔ سچی بات تو یہ ہے کہ انھیں بار بار بتانے اور سمجھانے کے بعد بھی جب جرمانہ کرنا پڑتا ہے تو دل اندر سے دکھتا ہے کہ یہ پیسے تو بے چارے والدین کو ادا کرنے پڑتے ہیں۔ جو پہلے ہی ایک سمسٹر کے ساٹھ، ستر ہزاردے رہے ہوتے ہیں تاکہ ان کے بچے کا Future بن جائے۔ جب کہ بچہ کبھی کبھی اتنے خرچ کے باوجود اپنے مستقبل اور کیرئیر کی بنیاد بننے والی اس پڑھائی کو سیریس نہیں لے رہا ہوتا۔
جناب اختر عباس کی کتاب “وننگ لائن پر کون پہنچاتا ہے” سے ایک تراشا

مکمل کتاب پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں