جس طرح کھانا جسم کی غذا ہے اور عبادت روح کی غذاہیں،بالکل اسی طرح پڑھنا یعنی مطالعہ کرنا عقل کی غذا و دواہے،کہا جاتا ہے کہ قدیم فرعونی ریاست نے جب پہلا کتب خانہ بنایا تو اس کے دروازہ پر لکھا” ادھر نفس کی غذا اور عقل کی دوا ہے” اور اس بات میں تو کوئی شک نہیں کہ پڑھنا عقل کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کو وسیع کرتا ہیں اور انسان کی سوچ کو آزاد کرتا ہے، تاکہ زندگی کو بہتر طریقہ سے سمجھا اور گزارا جاسکے۔
ایک وقت تھا جب صرف قرطبہ شہر میں تین ہزار کے قریب کتب خانہ تھے،اس وقت یورپ کے بادشاہ، قرطبہ کے مسلمانوں سے تعلیم حاصل کرنے کو سعادت سمجھتے تھے۔ مطالعہ وقت کو قیمتی بنانے کا آسان ذریعہ ہیں جس کے ذریعے انسان مختلف قوموں کی ثقافت،مختلف فنون کی معلومات،اور دینی ودنیوی فوائد حاصل کرسکتا ہے،یقینا انسان کی معلومات کا اس کی شخصیت پر گہرا اثر پڑتا ہے، جتنا آدمی کا مطالعہ اتنی آدمی کی شخصیت مضبوط ہوتی ہیں
اختر عباس کی کتاب “6 مہارتیں جو آپ کو ہر جگہ کامیابی دلائیں” سے ایک تراشا
